فیل پاء

FILARIASIS - ELEPHANTIASIS

فِیل پاء      -    ایلی فِن ٹیائی سِس

فیل پا ء جسے طبی اصطلاح میں ہاتھی پاؤں –  داء الفیل  - لِم فیٹِک فی لیریا  سِس –  ایلی فِن ٹیائی سِس بھی کہا جاتا ہے

ایک ایسی بیماری ہے جو طفیلی کیڑوں کی وجہ سے ہوتی ہے۔ یہ کیڑے مچھروں کے ذریعے انسانوں میں منتقل ہوتے ہیں۔ یہ بیماری لمفاتی نظام کو متاثر کرتی ہے، جو جسم سے فضلہ اور اضافی سیال نکالنے کا نظام ہے۔ یہ کیڑے  جسم سے فاضل یعنی ردی یا خراب مادہ کو جسم سے بذریعہ پسینہ وغیرہ کو خارج کرنے والی باریک رگوں کو مر کر بند کر دے تے ہیں . اس وجہ سے جسم کا متائثرہ حصہ سوج جاتا ہے ۔ اسے  ایلی فنٹائی سِس یا لم فی ٹک فی لیریا سِس  کہتے ہیں

آسان الفاظ میں، فیل پاؤں ایک ایسی بیماری ہے جو مچھروں کے ذریعے پھیلنے والے کیڑوں کی وجہ سے ہوتی ہے۔ یہ کیڑے ہمارے جسم کے صفائی کے نظام کو خراب کر دیتے ہیں، جس سے ہمارے ہاتھ پاؤں ہاتھی کی طرح سوج جاتے ہیں۔

فیلیریا کیڑے، جنہیں فی لیرئیل ورمز  بھی کہتے ہیں  ۔ طفیلی کیڑوں کا ایک گروہ ہے۔ ان کی شکل و ساخت، رنگ اور سائز درج ذیل ہیں

شکل و ساخت

یہ کیڑے دھاگے کی طرح لمبے اور پتلے ہوتے ہیں۔ ان کا جسم گول اور غیر حصوں میں تقسیم ہوتا ہے۔

بالغ کیڑے لمفاتی نظام میں رہتے ہیں، جبکہ لاروا (مائیکروفیلیریا) خون میں پائے جاتے ہیں

رنگ

بالغ کیڑے عام طور پر سفید یا ہلکے پیلے رنگ کے ہوتے ہیں۔ لاروا (مائیکروفیلیریا) بھی تقریباً بے رنگ ہوتے ہیں۔

سائز

بالغ مادہ کیڑے نر کیڑوں سے بڑے ہوتے ہیں۔ مادہ کیڑوں کی لمبائی 60 سے 100 ملی میٹر تک ہو سکتی ہے۔

نر کیڑوں کی لمبائی 40 ملی میٹر تک ہوتی ہے۔ لاروا (مائیکروفیلیریا) بہت چھوٹے ہوتے ہیں، جن کی لمبائی 200 سے 300 مائیکرون تک ہوتی ہے۔

اہم نکات

فیلیریا کیڑے مچھروں کے ذریعے انسانوں میں منتقل ہوتے ہیں۔ یہ کیڑے لمفاتی نظام کو نقصان پہنچاتے ہیں، جس سے جسم کے اعضاء میں سوجن اور خرابی پیدا ہوتی ہے۔

فیلیریا کیڑوں کی تین اہم اقسام ہیں جو انسانوں کو متاثر کرتی ہیں

ووچیریا بین کروف ٹی   -      (Wuchereria bancrofti)

بروجیا مالائی  (Brugia malayi)

بروجیا تیموری  (Brugia timori)

اسباب

یہ بیماری ایک طفیلی کیڑے (Wuchereria bancrofti, Brugia malayi, Brugia timori) کی وجہ سے ہوتی ہے۔

یہ کیڑا مچھروں کے کاٹنے سے انسانوں میں منتقل ہوتا ہے۔

یہ کیڑا لمفاتی نظام کو متاثر کرتا ہے، جس سے اعضاء میں سوجن اور خرابی پیدا ہوتی ہے۔

فیل پاؤں کی اہم وجوہات

طفیلی کیڑے

یہ بیماری طفیلی کیڑوں کی وجہ سے ہوتی ہے  جن میں ووچیریا بینکروفٹی - بروجیا مالائی

 شامل ہیں۔ اور بروجیا تیموری

مچھر

یہ کیڑے مچھروں کے کاٹنے سے انسانوں میں منتقل ہوتے ہیں۔ جب ایک مچھر کسی متاثرہ شخص کو کاٹتا ہے تو وہ کیڑوں کے لاروا کو اپنے اندر لے لیتا ہے۔ پھر جب یہ مچھر کسی اور شخص کو کاٹتا ہے تو یہ لاروا اس شخص کے خون میں داخل ہو جاتے ہیں۔

لمفاتی نظام کو نقصان

یہ کیڑے لمفاتی نظام کو نقصان پہنچاتے ہیں جو جسم سے فضلہ اور اضافی سیال نکالنے کا نظام ہے۔ جب لمفاتی نظام صحیح طریقے سے کام نہیں کرتا ہے تو سیال جسم کے اعضاء میں جمع ہونے لگتا ہے جس سے سوجن اور خرابی پیدا ہوتی ہے

علامات

ٹانگوں، بازوؤں اور جنسی اعضاء میں سوجن۔ جلد کا موٹا ہونا اور سخت ہونا۔ درد اور تکلیف۔ بخار اور سردی لگنا۔ لمف نوڈس میں سوجن۔

جلد پر زخم اور چھالے بننا۔ جسم کے متاثرہ حصے میں شدید درد ہونا۔

سوجن

اس بیماری کی سب سے نمایاں علامت جسم کے اعضاء، خاص طور پر ٹانگوں، بازوؤں اور جنسی اعضاء میں سوجن ہے۔

یہ سوجن وقت کے ساتھ ساتھ بڑھتی جاتی ہے اور متاثرہ اعضاء بہت بڑے اور بھاری ہو جاتے ہیں۔

جلد میں تبدیلیاں

متاثرہ جلد موٹی، سخت اور کھردری ہو جاتی ہے۔

جلد پر زخم، چھالے اور پھوڑے بن سکتے ہیں۔

جلد کا رنگ تبدیل ہو سکتا ہے۔

درد اور تکلیف

متاثرہ اعضاء میں درد اور تکلیف ہوتی ہے۔

چلنے پھرنے اور حرکت کرنے میں دشواری ہوتی ہے۔

بخار اور سردی لگنا

بعض اوقات مریض کو بخار اور سردی بھی لگتی ہے۔

لمف نوڈس میں سوجن

 لمف نوڈز میں سوجن ہو جاتی ہے

دیگر علامات

جسم کے متاثرہ حصے میں شدید درد ہونا۔

بعض اوقات متاثرہ حصے میں خارش بھی ہوتی ہے۔

اہم نکات

فیل پاؤں کی علامات آہستہ آہستہ ظاہر ہوتی ہیں۔

جلد تشخیص اور علاج بیماری کی شدت کو کم کرنے میں مدد کر سکتا ہے

تشخیص

خون کے ٹیسٹ سے طفیلی کیڑوں کی موجودگی کا پتہ چلایا جاتا ہے۔

لمفاتی نظام کے الٹراساؤنڈ سے سوجن اور خرابی کا پتہ چلایا جاتا ہے۔

 فیل پاؤں کی تشخیص طبِ یونانی اور لیبارٹری میں مختلف طریقوں سے کی جاتی ہے۔

طبِ یونانی میں تشخیص

نبض

 کے عدم توازن کا اندازہ لگاتے ہیں۔ حکیم نبض دیکھ کر جسم میں موجود اخلاط

پیشاب اور پاخانہ کا معائنہ

 پیشاب اور پاخانہ کے رنگ، بو اور مقدار کا معائنہ کیا جاتا ہے۔

جسمانی معائنہ

کا معائنہ کیا جاتا ہے سوجن، جلد کی حالت اور لمف نوڈس

تاریخِ مرض: مریض کی طبی تاریخ اور علامات کے بارے میں معلومات حاصل کی جاتی ہیں۔

لیبارٹری میں تشخیص

خون کا ٹیسٹ

 خون میں فیلیریا کے لارواکی موجودگی کا پتہ لگانے کے لیے خون کا ٹیسٹ کیا جاتا ہے۔ یہ ٹیسٹ عام طور پر رات کے وقت کیا جاتا ہے کیونکہ لاروا رات کے وقت خون میں زیادہ پائے جاتے ہیں۔

لمف نوڈ بایوپسی

 لمف نوڈ سے ٹشو کا نمونہ لے کر خوردبین کے ذریعے معائنہ کیا جاتا ہے۔

الٹراساؤنڈ

 لمفاتی نظام کی ساخت اور سوجن کا جائزہ لینے کے لیے الٹراساؤنڈ کا استعمال کیا جاتا ہے۔

امیجنگ ٹیسٹ

 سی ٹی سکین (CT scan) یا ایم آر آئی (MRI) جیسے امیجنگ ٹیسٹ لمفاتی نظام میں ہونے والی تبدیلیوں کو دیکھنے کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

فیلیریا اینٹی باڈی ٹیسٹ

 یہ خون کا ٹیسٹ ہے جو جسم میں فیلیریا کیڑوں کے خلاف اینٹی باڈیز کی موجودگی کا پتہ لگاتا ہے۔

علاج

اسلامی نقطہ نظر سے، فیل پاؤں سمیت کسی بھی بیماری کا علاج دو طریقوں سے کیا جا سکتا ہے

دعا اور روحانی علاج

قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ سے شفا مانگنے کی تاکید کی گئی ہے۔ سورہ الفاتحہ اور دیگر دعاؤں کو پڑھنا شفایابی میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

مریض کو چاہیے کہ وہ اللہ تعالیٰ سے گڑگڑا کر دعا کرے اور اپنی صحت یابی کے لیے صدق دل سے کوشش کرے۔

قرآن پاک کی کچھ آیات جن سے شفا مل سکتی ہے

سورۃ الفاتحہ: "الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ" (تمام تعریفیں اللہ ہی کے لیے ہیں جو تمام جہانوں کا رب ہے)۔

سورۃ الشفاء کی آیات، سورۃ الاسراء آیت 82، سورۃ الشعراء آیت 80، سورۃ فصلت آیت 44۔

طبی علاج

اسلام میں طبی علاج کی بھی حوصلہ افزائی کی گئی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ ہر بیماری کا علاج موجود ہے۔

فیل پاؤں کے علاج کے لیے حکیم یا طبیب  سے رجوع کرنا ضروری ہے۔ حکیم دیسی ادویات، تھراپی اور دیگر طبی طریقوں سے علاج کر سکتے ہیں۔

اسلام میں علاج کروانا سنت ہے۔

اہم نکات

اسلام میں دعا اور طبی علاج دونوں کو اہمیت دی گئی ہے۔

مریض کو چاہیے کہ وہ اللہ تعالیٰ سے دعا بھی کرے اور حکیم  سے علاج بھی کروائے۔

صحت یابی کے لیے صبر اور استقامت ضروری ہے۔

یہ ضروری ہے کہ کسی مستند عالم دین یا طبی ماہر سے مشورہ کیا جائے۔

طب یونانی میں علاج

فیل پاؤں کا طب یونانی میں علاج طویل اور پیچیدہ ہوتا ہے لیکن کامیاب علاج ہوتا ہے .

طب یونانی میں مختلف جڑی بوٹیوں، مرکبات ، مساج اورحجامہ وغیرہ طریقوں کا استعمال کیا جاتا ہے۔ یہاں کچھ عام علاج درج کیے گئے ہیں

مفرد ادویات

زنجبیل (ادرک)

سوجن کم کرنے اور خون کی گردش کو بہتر بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

اسے جوشاندہ اور مرہم کی شکل میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔

ہلدی

سوزش کو کم کرنے اور مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔

اسے دودھ میں ملا کر پینا ہے اورمرہم کی شکل میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔

سونٹھ

درد اور سوجن کو کم کرنے کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔

اسے جوشاندہ اور مرہم کی شکل میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔

  کھگل

لمفاتی نظام کو بہتر بنانے اور سوجن کو کم کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

اسے گولی یا مرہم کی شکل میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔

تخم خربوزہ اور تخم تربوز

یہ پیشاب آور ہیں اور سوجن کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔

ان کو سفوف کی شکل میں یا شربت کی شکل میں استعمال کیا جاتا ہے۔

عرق کاسنی

جگر اور گردوں کو صاف کرنے میں مدد کرتا ہے۔ اور جسم سے بذریعہ پیشاب اور پسینہ فاضل مادوں کا اخراج کرتا ہے

مرکبات

حب کبد نوشادری ۔ سفوف وجع المفاصل ۔ معجون دبید الورد ۔ اطریفل کشنیزی ۔ شربت بزوری ۔ شربت عناب ۔ صافی ۔ مصفین وغیرہ

علاج کے طریقے

مرہم

مختلف جڑی بوٹیوں اور تیلوں سے تیار کردہ مرہم سوجن والی جگہ پر لگایا جاتا ہے۔

جوشاندہ

جڑی بوٹیوں کا جوشاندہ پینے سے جسم سے زہریلے مادے خارج ہوتے ہیں اور سوجن کم ہوتی ہے۔

حمام

گرم پانی میں جڑی بوٹیوں کے تیل ملا کر نہانا سوجن اور درد کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔

فصد اور حجامہ

جسم سے فاسد مادے اور خون نکالنے کے لیے فصد اور حجامہ کا استعمال کیا جاتا ہے۔

مالش

سوجن والی جگہ کی مالش کرنے سے خون کی گردش بہتر ہوتی ہے اور سوجن کم ہوتی ہے۔

پرہیز

مریض کو نمک، چکنائی اور تیز مصالحے والی غذاؤں سے پرہیز کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔

اہم نکات

یونانی طب میں علاج تجربہ کار حکیم کی نگرانی میں کروانا چاہیے۔

کسی بھی جڑی بوٹی یا نسخے کا استعمال کرنے سے پہلے ڈاکٹر یا حکیم سے مشورہ کرنا ضروری ہے۔

فیل پاؤں کا علاج ایک طویل عمل ہے اور اس میں صبر اور استقامت کی ضرورت ہوتی ہے۔

کسی بھی مرض کے علاج کے لئے حکیم یا طبیب سے مریض کوچیک لازمی کرائیں ۔

ہومیوپیتھک میں علاج

فیل پاء کا ہومیوپیتھک میں علاج علامات اور مریض کی انفرادی حالت پر منحصر ہوتا ہے۔ ہومیوپیتھک ڈاکٹر مریض کے جسمانی، ذہنی اور جذباتی علامات کا جائزہ لے کر مناسب دوا تجویز کرتے ہیں۔ یہاں کچھ عام ہومیوپیتھک ادویات درج کی گئی ہیں جو فیل پاؤں کے علاج میں استعمال ہو سکتی ہیں

ادویات

آرسینکم البم (Arsenicum Album)

یہ دوا ان مریضوں کے لیے موزوں ہے جن میں سوجن کے ساتھ ساتھ جلن، بے چینی اور کمزوری بھی ہو

متاثرہ حصے ٹھنڈے اور چپچپے ہو سکتے ہیں۔

گرافائٹس (Graphites)

یہ دوا ان مریضوں کے لیے موزوں ہے جن کی جلد موٹی، کھردری اور پھٹی ہوئی ہو۔

متاثرہ حصے میں خارش اور چپچپاہٹ ہو سکتی ہے۔

لائکوپوڈیم (Lycopodium)

یہ دوا ان مریضوں کے لیے موزوں ہے جن میں دائیں طرف زیادہ سوجن ہو۔

متاثرہ حصے میں درد اور بھاری پن محسوس ہوتا ہے۔

سلفر (Sulphur)

یہ دوا ان مریضوں کے لیے موزوں ہے جن کی جلد گرم، خشک اور خارش والی ہو۔

متاثرہ حصے میں جلن اور بے چینی ہو سکتی ہے۔

ہیما میلیس (Hamamelis)

یہ دوا ان مریضوں کے لیے موزوں ہے جن میں خون کی نالیوں میں سوجن اور درد ہو۔

متاثرہ حصے میں بھاری پن اور تکلیف محسوس ہوتی ہے۔

اہم نکات

ہومیوپیتھک علاج ایک انفرادی علاج ہے اور مناسب دوا کا انتخاب مریض کی علامات پر منحصر ہوتا ہے۔

ہومیوپیتھک دواؤں کا استعمال ہمیشہ مستند ہومیوپیتھک ڈاکٹر کی نگرانی میں کرنا چاہیے۔

ہومیوپیتھک علاج روایتی طبی علاج کا متبادل نہیں ہے۔ اور مریض کو ہمیشہ ڈاکٹر سے مشورہ کرنا چاہیے

ایلو پیتھک میں علاج

انگریزی طب میں فیل پاؤں کا کوئی مکمل علاج نہیں ہے

تاہم ادویات اور علاج دستیاب ہیں جو علامات کو کم کرنے اور بیماری کی شدت کو کم کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔

ادویات میں اینٹی پیراسیٹک ادویات شامل ہیں جو طفیلی کیڑے کو مار دیتی ہیں۔ علاج میں لمفاتی نکاسی آب، کمپریشن تھراپی اور سرجری شامل ہیں۔ متاثرہ اعضاء کی صفائی اور دیکھ بھال بہت ضروری ہے۔ فزیوتھراپی اور ورزش سے سوجن کو کم کیا جا سکتا ہے۔ شدید صورتوں میں، سرجری کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔

احتیاطی تدابیر

مچھروں سے بچنے کے لیے اقدامات کریں۔ مچھروں سے بچاؤ کے لیے مچھر دانی اور مچھر بھگانے والے ادویات کا استعمال کریں۔

گندے پانی سے بچیں۔ صحت مند غذا کھائیں۔ باقاعدگی سے ورزش کریں۔

گھروں اور آس پاس کے علاقوں میں مچھروں کی افزائش کو روکنے کے لیے اقدامات کریں۔

اہم نوٹ

اگر آپ کو فیل پاؤں کی علامات محسوس ہوتی ہیں، تو فوری طور پر حکیم ، طبیب یا  ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

جلدی تشخیص اور علاج بیماری کی شدت کو کم کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔

مکمل راینمائی ۔ علاج اور ادویات کے لئے رابطہ کیا جاسکتا ہے

غلام یاسین  ماہر طب ۔ فاضل الطب والجراحت  ۔ نیشنل کونسل فار طب وفاقی وزارت صحت پاکستان ۔

پنجاب ہیلتھ کئیر سے رجسٹرڈ شدہ ۔ شنگرف ہربل ایکس ایس ایم سی پرائیویٹ لیمیٹڈ کہروڑ پکا

 

 

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *